صفحہ دیکھے جانے کی کل تعداد

پیر، 15 فروری، 2021

*مشرق میں سپر پاور ناقابل قبول ۔ پاکستان ، چین کا نیا روٹ ۔ مودی ، اسٹیبلشمنٹ کی سرد جنگ ۔ سعودیہ ، بھارت جنگی مشقیں ۔ ایرانی وزیر دفاع کا دورہ بھارت ۔*


*مشرق میں سپر پاور ناقابل قبول ۔ پاکستان ، چین کا نیا روٹ ۔ مودی ، اسٹیبلشمنٹ کی سرد جنگ ۔ سعودیہ ، بھارت جنگی مشقیں ۔ ایرانی وزیر دفاع کا دورہ بھارت ۔*





جب سے کووڈ کے دوران امریکہ میں انویسٹمنٹ 49 فیصد تک گری ، اسی دوران چینی معیشت پہلے سے چار فیصد بڑھ گئی ، ٹرائیکا کیجانب سے چین کو گھیرنے کی روز نئی سازشیں سامنے آ رہی ہیں ، مشرق / ایشیا میں دنیا کی سپر پاور ، مغرب / یورپ سے برداشت نہیں ہو رہی ۔ ۔ ۔ کواڈ ، تائیوان ، ہانگ کانگ ، تبت ، ساؤتھ چین سمندر غرضیکہ ٹرائیکا کی کوشش ہے ، چین معاشی ترقی چھوڑ کر ، جنگوں میں مصروف ہو جاۓ ۔ ۔ ۔  

گوادر ، سی پیک ، ون بیلٹ ون روڈ پراجیکٹ ، چین ، پاکستان اصل نشانہ ہیں ۔ ۔ ۔


 اوپر سے پاکستان ، چین ایک نیا روڈ بنانے جا رھے ھیں ۔ ۔ ۔ پہلے صرف قراقرم ہائی وے روٹ سے چین ، پاکستان جڑتے تھے ، جو 1978 میں مکمل ھوا ، خنجراب سے سی پیک ، گوادر تک یہی روڈ جاتا ہے ، اب نیا روٹ ، چینی یارکنڈ سے شروع ہو کر ، گلگت بلتستان ، سکردو ، سیاچن سے ہوتا ہوا آزاد کشمیر ، وادی نیلم تک جاۓ گا ۔ یہ روٹ ٹرائیکا کی نیندیں حرام کر گیا ہے ۔ ۔ ۔ اس روٹ پر چین ، پاکستان اپنی ملٹری فورسز ، اسلحہ ، ایئر فورس ، انٹیلی جنس ٹیکنیکل اور ہیومن دونوں المختصر ، سب کچھ ڈپلاۓ کریں گے ۔ جونہی بھارت نے کوئی حرکت کی دونوں دوست ممالک ملکر چڑھ دوڑیں گے ۔ یہ روٹ دنیا کی کسی انٹیلی جنس ایجنسی کو نہیں پتا تھا ۔ ۔ ۔ پاکستان ، چین کے پاس ایسے ایسے خفیہ روٹ ہیں ، جو نا کبھی دیکھے گئے نا سنے گئے ۔


تبھی چین کے سامنے سرینڈر کرنے کے بعد بھارتی سابق وزیر دفاع ، اے کے اینتھنی ، کا کہنا ہے ، چین اب کسی بھی وقت پاکستان کی مدد کر کے سیاچن پر ایڈونچر کر سکتا ہے ، بھارتی نیشنل سیکورٹی مودی کیوجہ سے خطرے میں پڑ چکی ہے ۔ یہ تو کچھ بھی نہیں ، ابتداۓ عشق ہے ، روتا ہے کیا ، آگے آگے دیکھئے ۔ ۔ ۔ ۔ سیاچن بھی گیا ، ارونا چل بھی گیا ، کشمیر بھی گیا ، چین کا دعویٰ ہے کے سیاچن بھی اسکا ہے 😎 ۔ ۔ ۔ چینی افواج سیاچن پر آ رہی ہیں ۔ 

بھارت بھول چکا ہے کہ پاکستان ، چین ایک ہیں ۔ ۔ ۔ بھارت سوچ رہا تھا ، چین کو علاقے سرینڈر کر کے چین سے جان چھوٹ جاۓ گی ، پھر مکمل فوکس پاکستان پر کیا جائے گا ۔ ۔ ۔ بھارت سے متنازعہ علاقے حاصل کرو ، چین ، پاکستان بعد میں فیصلہ کر لیں گے ، کیا کرنا ہے ۔ ۔ ۔

دوسری جانب چین کے سامنے سرنڈر کرنے پر مودی کی الٹی گنتی بھارت میں شروع ہو چکی ہے ۔ مظاہروں میں شدت بڑھتی جا رہی ہے ، کسانوں کے احتجاج میں بھارتی افواج کیساتھ اب وکلاء ، ریٹائرڈ ججز بھی شامل ہو چکے ہیں ، ممبئی ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ بابری مسجد ، گجرات فسادات ، پلوامہ حملوں ، گودرہ ٹرین حادثہ ، پٹھان کوٹ ، اوڑی ، بالا کوٹ جتنے بھی واقعات ہوۓ ہیں ، سب مودی نے کرواۓ ہیں ، پلوامہ حملوں میں جو بارود استعمال ہوا ہے وہ ناگ پور فیکٹری میں تیار ہوا ۔ ۔ ۔ پریس کانفرنس میں ریٹائرڈ جج کے دائیں بائیں ریٹائرڈ فوجی بیٹھے تھے ۔ یعنی اب سول سوسائٹی کسانوں کیساتھ ملکر افواج و عدلیہ پر دباؤ بڑھا رہی ہے کہ مودی کو اسکے نظرئے سمیت جہنم واصل کیا جاۓ ۔ ۔ ۔ 

جبکہ بھارتی فوج اب یہ چاہتی ہے لداخ کی شرمندگی ، راہول گاندھی کے ذریعے مودی کے سر تھوپ دی جائے ، جس طرح مودی نے گلوان میں چینی در اندازی کا الزام افواج پر تھوپ دیا تھا ،  جبکہ راہول گاندھی بھارتی سیاست میں اسی قسم کا کردار ہے ، جو پاکستانی سیاست میں بلاول ہے ۔ ۔ ۔ 

اصل صورت حال بھارتی اسٹیبلشمنٹ جانتی ہے ، پاکستان ، چین کی تیاریاں عروج پر ہیں ، ہم ان سے کسی صورت نہیں لڑ سکتے ۔ جو بائیڈن کی پالیسیز کیوجہ سے بھارت خطے میں تنہا اور مودی اپنی ٹیم ، را ، افواج سمیت بھارت کیساتھ ساتھ ، دنیا بھر میں مزید ذلیل و رسوا ہو گیا ہے ۔ ۔ ۔ بھارت اب عرب ممالک کی طرح اپنی پوزیشن تبدیل کر کے روس کو دوستی کے پیغامات بھجوا رہا ہے ۔ 

سعودیہ ، بھارت کو دنیا دھتکار چکی ہے ، ایک ملک پاکستان  کا دوست ہے ، دوسرا بدترین دشمن ، بھارت کے پاس مودی کی موجودگی میں آپشنز ختم ہو چکے ہیں ، محمّد بن سلمان کی موجودگی میں ، سعودیہ کے پاس آخری سچا دوست پاکستان بچتا ہے ۔ ۔ ۔ سعودیہ ، بھارت کے درمیان مشترکہ فوجی مشقیں ، بھارتی میڈیا کیمطابق سال 2022 میں ہونے جا رہی ہیں ۔ ۔ ۔ پاکستان نے امریکہ کیطرف سے دھتکار دئیے جانے کے باوجود ، بہت سی ناقابل فراموش غلطیوں کے باوجود ، سعودیہ کو دوبارہ گلے لگانے کی ابتدا کر دی ہے ، مگر بھارتی افواج کیساتھ ، سعودیہ ، یو اے ای کے تعلقات ان ممالک کی بہت بڑی غلطی تصور کی جاۓ گی ، اگر ایسا ہوا تو ، پاکستان کے یو اے ای ، سعودیہ سے تعلقات کی نوعیت ہمیشہ کیلئے تبدیل ہو جاۓ گی ، سعودیہ ، یو اے ای کو اب سنبھلنا ہو گا ، غلطی کی گنجائش نہیں ہے ۔ ۔ ۔ 

آخر میں ایرانی وزیر دفاع بریگیڈئر جنرل عامر حطمی نے بھارت کا دورہ کیا ہے ، بپن راوت ، منوج نروانے ، راجناتھ سنگھ سے ملاقاتیں کی ہیں ۔ ۔ ۔ اس نے تہران ، نیو دہلی کے کلچر ، تاریخی پس منظر کو ایک قرار دیا ، ریجنل ، جغرافیائ ، بین الاقوامی حالات بھارت ، ایران کے ایک جیسے قرار دئیے ، انڈین اوشن میں ایک ہونے کی بات کی اکٹھے ہو کر دونوں ممالک کے شاندار رول کو بڑھا کر دنیا کے سامنے لانے کی بات کی ، یعنی ایران ڈیفنس ، فوجی سطح پر بھارت کیساتھ کھڑا ہے ۔ اس بیان میں پاکستان کیلئے پیغام ہے ، کوئی برادر اسلامی ملک نہیں ہوتا ، ہر ملک اپنے مفادات کا تحفظ کرتا ہے ، جو کچھ سعودیہ ، یو اے ای کر چکے ہیں ، جو کچھ ایران کر رہا ہے ، یہ کوئی برادر اسلامی ممالک نہیں کرتے ۔ ۔ ۔ ساتھ ضرور چلیں ، جہاں تک مفادات ہیں ، مفادات کو ضرب لگنے کی صورت میں ، ترکی کی پالیسی ۔ ۔ ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

ائیر کنڈیشنر کی ٹھنڈک کی پیمائش ٹن میں کیوں کی جاتی ہے۔۔۔۔۔۔۔؟

  ائیر کنڈیشنر کی ٹھنڈک کی پیمائش ٹن میں کیوں کی جاتی  ہے۔۔۔۔۔۔۔؟ پاکستان میں گرمی آ نہیں رہی بلکہ آچکی ھے اور آپ میں سے بہت سے دوست گھروں ...