صفحہ دیکھے جانے کی کل تعداد

اتوار، 4 اپریل، 2021

corona virus ka khatma دھوپ سے کرونا وائرس کا خاتمہ ممکن مگر کیسے۔۔۔؟



دھوپ سے کورونا وائرس کا خاتمہ، سابقہ اندازوں ۔سے 8 گنا تیزرفتار




کیلیفورنیا: ماہرین کی ایک عالمی تحقیقی ٹیم کا کہنا ہے کہ دھوپ سے کورونا وائرس کا خاتمہ ہمارے سابقہ اندازوں کے مقابلے میں 8 گنا زیادہ تیزی سے ہوتا ہے۔ لیکن ایسا کیوں ہے؟ اس بارے میں فی الحال ہم کچھ نہیں جانتے۔
بتاتے چلیں کہ گزشتہ سال دو الگ الگ تحقیقات سے معلوم ہوا تھا کہ دھوپ میں شامل بالائے بنفشی (الٹراوائیلٹ) شعاعیں 10 سے 20 منٹ میں کورونا وائرس کا خاتمہ کردیتی ہیں۔
تازہ مطالعے میں ان دونوں تحقیقات کا آپس میں موازنہ کرنے کے بعد بتایا گیا ہے کہ اصل سے ملتے جلتے مصنوعی حالات میں الٹراوائیلٹ شعاعوں سے کورونا وائرس کا خاتمہ، سابقہ اندازوں کے مقابلے میں آٹھ گنا تیزی سے ہوا۔

اصل انسانی لعابِ دہن میں بھی یہ رفتار ہمارے پچھلے اندازوں کی نسبت 3 گنا زیادہ رہی تھی۔
واضح رہے کہ الٹراوائیلٹ شعاعوں کی دو اقسام ہی ، ’’یو وی اے‘‘ (UA-A) اور ’’یو وی بی‘‘ (UV-B)۔ یہ دونوں ہی زمین تک پہنچنے والی دھوپ میں قدرتی طور پر شامل ہوتی ہیں۔
ان دونوں تجربات میں ’’یو وی بی‘‘ شعاعوں کے کورونا وائرس پر اثرات کا جائزہ لیا گیا تھا کیونکہ یہ اپنی وائرس اور جراثیم کش خصوصیات کی بناء پہلے ہی پر مشہور ہیں۔
حالیہ تحقیق کے بعد ماہرین کا کہنا ہے کہ دھوپ سے کورونا وائرس کا تیز رفتار خاتمہ ہمارے سابقہ اندازوں کے مقابلے میں 3 تا 8 گنا تیز رفتار ثابت ہوا ہے۔
فی الحال ماہرین نہیں جانتے کہ ایسا کیوں ہے، لیکن انہیں شبہ ہے کہ اس معاملے میں کم توانائی والی ’’یو وی اے‘‘ شعاعوں کا کردار بھی اہم ہوسکتا ہے جسے کھنگالنے کی اشد ضرورت ہے۔
یہ تحقیقات نہ صرف کورونا وائرس کا پھیلاؤ قابو میں رکھنے، بلکہ مستقبل میں دیگر وائرسوں اور جرثوموں کو مؤثر طور پر ختم کرنے میں بھی اہمیت کی حامل ہوں گی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

ائیر کنڈیشنر کی ٹھنڈک کی پیمائش ٹن میں کیوں کی جاتی ہے۔۔۔۔۔۔۔؟

  ائیر کنڈیشنر کی ٹھنڈک کی پیمائش ٹن میں کیوں کی جاتی  ہے۔۔۔۔۔۔۔؟ پاکستان میں گرمی آ نہیں رہی بلکہ آچکی ھے اور آپ میں سے بہت سے دوست گھروں ...