صفحہ دیکھے جانے کی کل تعداد

جمعہ، 17 جولائی، 2020

برطانیہ، امریکہ اور کینیڈا نے روس پر کورونا ویکسین کی تحقیق کو ہیک کرنے کا الزام لگا دیا۔ .Britain, the United States and Canada have accused Russia of hacking corona vaccine research


برطانیہ، امریکہ اور کینیڈا نے روس پر کورونا ویکسین کی تحقیق کو ہیک کرنے کا الزام لگا دیا


تینوں حکومتوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ ’اے پی ٹی 29‘ نامی ہیکنگ گروپ یقینی طور پر روسی انٹیلی جنس سے منسلک ہے اور ان کے لئے کام کر رہا ہے، غیر ملکی خبر رساں ادارہ
 (17 july 2020)
 برطانیہ، امریکہ اور کینیڈا نے روس پر کورونا ویکسین کی تحقیق ہیک کرنے کا الزام عائد کر دیا ہے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق تینوں حکومتوں نے انگلیاں اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ ’اے پی ٹی 29‘ نامی ہیکنگ گروپ یقینی طور پر روسی انٹیلی جنس سے منسلک ہے اور ان کے لئے کام کر رہا ہے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق ان الزامات کے بعد تینوں ممالک کے ماسکو کے ساتھ تعلقات خراب ہو گئے ہیں۔

اس حوالے سے برطانیہ کے ’نیشنل سائبر سکیورٹی سینٹر‘ (این سی ایس سی) اور کینیڈا کی ’کمیونیکیشن سکیورٹی سٹیبلشمنٹ‘ (سی ایس ای) کا کہنا ہے کہ ’اے پی ٹی 29‘ ایک سائبر جاسوس گروپ ہے جو یقینی طور پر روسی انٹلیجنس سروس کا حصہ ہے۔ تاہم دوسری جانب روس نے فوری طور پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ان تمام الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔
اس حوالے سے مزید کہا گیا ہے کہ اس بات کی تائید امریکہ نے بھی کی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ اس ہیکنگ گروپ نے 2020 میں اے پی ٹی 29 نے کینیڈا، امریکہ اور برطانیہ میں کورونا وائرس کی ویکسین پر تحقیق کرنے والی مختلف تنظیموں کو نشانہ بنایا ہے جس کے بعد اس سے متعلق معلومات چوری کی ہیں۔ اس حوالے سے تینوں ممالک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ روس اس حوالے سے ابھی مزید معلومات حاصل کرنے کی کوشش کرتا رہے گا کیونکہ روسی وبائی امراض سے متعلق انٹیلی جنس سوالات کے جوابات ڈھونڈ رہے ہیں۔

ایک الگ بیان میں امریکی قومی سلامتی ایجنسی نے ان الزامات کو دہراتے ہوئے کہا کہ اے پی ٹی 29 انٹیلی جنس معلومات کے حصول کے لیے سرکاری، سفارتی، تھنک ٹینک، ہیلتھ کیئر اور توانائی کے اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے متعدد طریقے اور تکنیک کا استعمال کرتی ہے۔ خیال رہے کہ چین سے شروع ہونے والے کورونا وائرس نے اس وقت پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جس کے بعد ہر گزرتے دن کے ساتھ اس کی تباہی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔



(17 july 2020)
دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 1 کروڑ 36 لاکھ 96 ہزار 738 تک جا پہنچی ہے جبکہ اس موذی وائرس سے ہلاکتیں 5 لاکھ87ہزارہو گئیں۔کورونا وائرس کے دنیا بھر میں 49 لاکھ 54 ہزار 292 مریض اسپتالوں، قرنطینہ مراکز میں زیرِ علاج اور گھروں میں آئسولیشن میں ہیں، جن میں سے 59 ہزار 634 کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 81 لاکھ 55 ہزار 561 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

پیر، 13 جولائی، 2020

قدیم و جدید عجائبات عالم, Ancient and modern wonders

قدیم و جدید عجائبات عالم


یہ دنیا بہت سی حیرت انگیز چیزوں، دلچسپ لوگوں اور عجائبات سے بھری ہوئی ہے۔ یہ عجائبات تعداد میں اتنے زیادہ ہیں کہ ان کو شمار کرنا بہت مشکل کام ہے۔ قدیم و جدید دنیا میں بعض عمارتیں ایسی موجود ہیں جنہیں عجائبات عالم میں شمار کیا جاتا ہے۔ مثلاً اٹلی کا جھکتا ہوا مینار، برطانیہ کی مشہور عالم گھڑی بگ بین، انڈونیشیا میں واقع گوتم بدھ کا مندر بار بوڈور، نیویارک کی ایمپائر سٹیٹ بلڈنگ، بارسلونا(اسپین)کا گائیڈس کیتھیڈرل، آگرہ کا تاج محل، سڈنی کا اوپیرا ہاؤس، عظیم دیوار چین، پیرس کا ایفل ٹاور، مصر کے حکمران فراعنہ کے مخروطی مقبرے جن میں غزہ کا مقبرہ شہرت رکھتا ہے۔ 


سینکڑوں سال پہلے زندگی بہت مشکل تھی۔ لوگوں کے پاس مشینی آلات کو چلانے کا علم نہیں تھا۔ لیکن اس کے باوجود انہوں نے عظیم الشان عمارتیں، مجسمے اور یادگار مقبرے تعمیر کیے۔ جن کی جسامت دیوقامت اور ڈیزائن بہت انوکھے ہیں۔
 



جب انسان کے شعور نے آنکھیں کھولیں تو اس وقت کی مہذب اور ثقافتی دنیا میں دو ملک بڑی اہمیت رکھتے تھے، یونان اور روم (سلطنت روما)۔ ان دونوں سلطنتوں نے اس وقت حسب ذیل عمارتوں کو دنیا کے سات عجائبات قرار دیا اور انہیں بڑی اہمیت دیا کرتے تھے۔ ان میں اہرام مصر، بابل کے معلق باغات، ڈائنا کا مندر (جو ایشیائے کوچک کے مقام ایفی سس میں واقع تھا)، یونان کے مقام اولمپیا میں ایستادہ زیورس دیوتا کا مجسمہ، شاہ ہیلی کارناسس کا شاندار مقبرہ جو ایشیائے کوچک میں واقع ہے، سورج دیوتا کا دیو پیکر مجسمہ، اسکندریہ میں فراعنہ مصر کا تعمیر کردہ لائٹ ہاؤس(روشنی کا مینار)۔


         یہ تمام عجوبے اپنے اپنے دور کی داستانیں سناتے ہیں۔ اہرام مصر کی تعمیر دیکھ کر انسان دنگ رہ جاتا ہے۔ جنوری 2006 میں دنیا بھر کے لوگوں کو مدعو کیا گیا کہ وہ دنیا کے سات نئے عجائبات کے انتخاب کے لیے رائے دہی میں حصہ لیں۔ یہ رائے دہی سوئٹزر لینڈ کی ایک نجی تنظیم ”دی نیو سیون ونڈرز فاؤنڈیشن“ نے کروائی۔ سات عجائبات کے انتخاب کے لیے دنیا کی 21 اہم تنصیبات کو منتخب کیا گیا۔ ان 21 عمارات میں قدیم رومی اکھاڑا، اردن کا قدیم شہر پٹیرا، برطانیہ کا سٹون ہیچ اور دیوار چین شامل ہیں۔ 

         عجائبات کی فہرست میں کچھ جدید عمارتیں بھی شامل ہیں۔ مثلاً پیرس کا ایفل ٹاور، امریکہ کا مجسمہ آزادی، سڈنی کا اوپیرا ہاؤس، مصر کا اہرام وہ واحد عجوبہ ہے جو پرانے سات عجائبات میں سے ایک ہے جو اس نئی فہرست میں بھی شامل کیا گیا۔ اب تک جو سات عجائبات قدیم جانے جاتے ہیں ان کا انتخاب قریباً دو ہزار سال قبل ایک یونانی فلسفی فلون(Floon) نے کیا تھا۔
                          
  _________________________________

English Translation:


Ancient and modern wonders:




This world is full of amazing things, interesting people and wonders.  These wonders are so numerous that it is difficult to count them.  There are some buildings in the ancient and modern world that are considered to be the wonders of the world.  Examples include Italy's Leaning Tower, Britain's famous Big Ben, the Gautam Buddha Temple in Indonesia, Bar Bodor, New York's Empire State Building, Barcelona's (Spain) Guides Cathedral, Agra's Taj Mahal, Sydney's Opera House, the Great  The Great Wall of China,

the Eiffel Tower in Paris, the conical tombs of the Egyptian ruler Pharaoh, of which the tomb of Gaza is famous.


 Hundreds of years ago, life was very difficult.  People did not know how to operate machinery.  But despite this, they built magnificent buildings, statues and monuments.  The size and design of the giant is very unique.


 When human consciousness opened its eyes, two countries were of great importance in the civilized and cultural world of that time, Greece and Rome (Roman Empire).  At that time, these two empires considered the following buildings as the seven wonders of the world and gave them great importance.  These include the Pyramids of Egypt, the Hanging Gardens of Babylon, the Temple of Diana (located in Ephesus, Asia Minor), the statue of the god Zeus in Olympia, Greece, and the magnificent tomb of King Haley Carnassus in Asia Minor.  Statue of the Sun God, a lighthouse built by Pharaonic Egypt in Alexandria.


          All these wonders tell the stories of their times.  One is amazed at the construction of the pyramids of Egypt.  In January 2006, people around the world were invited to vote on a selection of seven new wonders of the world.  The poll was conducted by The New Seven Wonders Foundation, a Swiss private organization.  21 major installations of the world were selected for the selection of seven wonders.  The 21 buildings include the ancient Roman arena, the ancient city of Patera in Jordan, Stoneheich in Britain and the Great Wall of China.

          The list of wonders also includes some modern buildings.  For example, the Eiffel Tower in Paris, the Statue of Liberty in the United States, the Opera House in Sydney, the Pyramids in Egypt are the only wonders that are one of the old seven wonders that have been added to this new list.  The seven wonders that are still known today were chosen by a Greek philosopher Floon almost two thousand years ago.

ہفتہ، 11 جولائی، 2020

پاکستان علما کونسل نے مندر کی تعمیر کے لئے حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔

پاکستان علما کونسل نے مندر کی تعمیر کے لئے حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔



 اس حوالے سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان علما کونسل محمد طاہر محمود اشرفی کا کہنا تھا کہ ہم مندر بنانے کے تنازعے کی مذمت کرتے ہیں، آئین پاکستان مسلمانوں اور غیر مسلموں کے حقوق کا محافظ ہے، دارالافتاء پاکستان اور پاکستان علماء کونسل اپنی تجاویز اسلامی نظریاتی کونسل میں پیش کرے گا۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارا آئین یہاں اقلیتوں کو ہر قسم کی عبادت کرنے کی اجازت دیتا ہے، آئین کے مطابق پاکستان میں اقلیتوں کو اپنی عبادت گاہ رکھنے اور اپنے عقیدے اور روایت کے مطابق زندگی گزارنے کی اجازت ہے، شرعیت نے بھی تمام غیر مسلموں کو یہ حق دیا ہے۔ علامہ طاہر اشرفی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں غیر مسلموں کی عبادت گاہیں تعمیر ہوئی ہیں پاکستان علماء کونسل عالمی امن کونسل کے تعاون سے مختلف مکاتب فکر اور مذاہب کے قائدین کا اجلاس بلا رہی ہے جس میں ملک کی موجودہ صورتحال کے بارے میں مشترکہ اعلامیہ طے کیا جائے گا۔ بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان علماء کونسل ملک میں بین المذاہب ہم آہنگی کے لئے فرنٹ لائن کردار ادا کررہی ہے اور ہم اسے جاری رکھیں گے۔ بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک بین الاقوامی معاہدے کے مطابق وجود میں آیا ہے اور پاکستان کی غیر مسلم آبادی ملک کے استحکام کے لئے انتہائی مثبت اور موثر کردار ادا کررہی ہے، مندر بنانے سے کسی کے عقیدے کا نقصان نہیں ہو رہا اور نہ ہی ملک کو کسی قسم کا نقصان پہنچ رہا ہے۔ مولانا طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ ملک میں مذہبی اقلیتوں کے لئے درجنوں عبادت گاہیں قائم کی گئیں اور حال ہی میں حکومت نے سکھ یاتریوں کے لئے کرتار پور راہداری تعمیر کی، اس لئے مندر بنانے پر بھی کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیئے۔ بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارا بس یہ کہنا ہے کہ پاکستان میں رہتے ہوئے کسی انتہا پسند کو اتنی اجازت نہیں دینی چاہیئے کہ وہ کسی اقلیت کو نقصان پہنچائے

جمعرات، 9 جولائی، 2020

:کمر درد کی وجوہات اور علاج۔ Back pain treatment and causes



:کمر درد کی وجوہات اور علاج




انسان کی روز مرہ کی جسمانی مشکلات میں آج کل ایک بڑا مسئلہ کمر درد بنتا جا رہا ہے، تقریبا تین چوتھائی لوگ اپنی عمر کے کسی نہ کسی حصے میں کمر درد کا شکار ہو جاتے ہیں۔

دور حاضر کی مشینی زندگی اور انسان کا سست لائف اسٹائل کمر درد میں مبتلا ہونے کی ایک بڑی وجہ ہے۔کمر درد ممکن ہے کہ تھوڑی مدت کے لئے ہو اور یہ بھی ممکن ہے کہ کوئی مسلسل اس مسئلے کا شکار ہو۔ کم مدتی کمر درد کا دورانیہ 4 سے 6 ہفتوں پر مشتمل ہوتا ہے جبکہ طولانی مدت کی کمر درد اس سے بھی زیادہ عرصے کے لئے رہتی ہے۔ بعض افراد تمام عمر کے لئے بھی اس مسئلے کا شکار ہو سکتے ہیں۔

کمر درد کے عوامل:۔

کمر درد کے کامیاب علاج اور حل کے لئے یہ بہت ضروری ہے کہ آپ کو کمر درد ہونے کی اصل وجہ کا پتہ ہو۔عام دوائیوں کے استعمال سے ہم عارضی طور پر درد سے تو چھٹکارا حاصل کر لیتے ہیں مگر یہ مسئلے کا حل نہیں ہوتا۔اصل مسئلہ تو اپنی جگہ موجود ہوتا ہے مگر دوائی اور کیمیکل کے اثرات کی وجہ سے ہم درد کو محسوس نہیں کر رہے ہوتے ہیں۔

کمر درد کے مریض جب اپنی اس شکایت کے ساتھ کسی بھی قریبی ڈاکٹر سے رجوع کرتے ہیں تو زیادہ تر ڈاکٹر ایسی دوائیوں کا استعمال کرواتے ہیں جو درد کو کم کرکے مریض کو عارضی سکون دیتی ہیں۔ ہمارے معاشرے میں فیزیوتھراپی کے متعلق آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے مریض عام ڈاکٹروں سے درد کی دوائیں لے کر اپنا وقت گزارتا رہتا ہے۔کمر درد کے وجود میں آنے کی متعدد وجوھات ہو سکتی ہیں۔ ریڑھ کی ہڈی پر جسم کی دوسری ہڈیوں اور ڈھانچے کا دارومدار ہوتا ہے۔

حقیقتاً یہ ایک ہڈی نہیں ہوتی بلکہ ہڈیوں کا ایک سلسلہ 33 بے قاعدہ ہڈیوں پر مشتمل ہوتا ہے جو ریڑھ کے مہرے کہلاتے ہیں، ان مہروں کے تین حصے ہوتے ہیں۔ ریڑھ کی ہڈی کا اصل حصہ 34 مختلف ہڈیوں سے مل کر بنا ہوتا ہے جو ایک دوسری سے اس طرح بندھی ہیں کہ ان میں لچک پائی جاتی ہے اور ہم اپنی کمر کو آگے پیچھے، جدھر چاہیں موڑ سکتے ہیں، کمر پر بوجھ اٹھانے میں آسانی رہتی ہے اور کوئی جھٹکا لگے تو اس کا اثر دماغ تک نہیں پہنچتا۔

ہر دو مہروں کے درمیان میںڈسک موجود ہوتی ہے جس کا کام ریڑھ کی ہڈی میں ایک طرح سے لچک فراہم کرتے ہوئے مختلف طرح کی ضربات کے اثرات کوزائل کرنا ہوتا ہے۔

ریڑھ کی ہڈی کے عقب میں ایک سوراخ ہوتا ہے جس سے حرام مغز متصل ہوتا ہے اور یہاں سے جسم کے مختلف حصوں کو اعصاب کی ترسیل ہوتی ہے۔کمر کے ارد گرد پٹھوں ، لیگامنٹ اور ٹنڈان کا ایک جامع نظام ہوتا ہے جو ایک دوسرے سے منسلک ہوتے ہوئے ریڑھ کی ہڈی کو مضبوطی فراہم کرتے ہیں۔ یہاں پر خون کی نالیوں سے خوراک کی ترسیل ہوتی ہے۔ مندرجہ بالا حصوں میں سے اگر کسی میں بھی خرابی پیدا ہو جائے تو وہ کمر درد کا باعث بن سکتی ہے۔ ریڑھ کی ہڈی کے گرد موجود نرم حصوں میں کوئی کھچاؤ آ سکتا ہے ، چوٹ لگ سکتی ہے لیکن اگر ہڈی ، عصب یا خون کی نالی اس حصے میں متاثر ہو جائے تو خطرے کا باعث بن سکتی ہے۔

 وجوہات:

کمر درد کی مختلف ممکنہ وجوھات کا ہم یہاں مختصر طور پر ذکر کریں گے۔

٭ طولانی مدت کے لیے کھڑے رہنا ۔٭ غیر مناسب حالت میں بیٹھنا۔٭ بعض ورزشیں کمر درد کا باعث بن جاتی ہیں۔٭کسی وزنی چیز کو بلند کرنا۔٭غیر مناسب حالت میں جھکنا یا غیر مناسب حالت میں گھومنا ۔٭

یہ بھی ممکن ہے کہ کمر میں کوئی چھوٹی موٹی خرابی موجود ہے مگر یہ اس وقت سامنے آتی ہے جب اس حصے پر پریشر آ جائے۔٭ انفکشن، ٹیومر، ہڈی کا ٹوٹنا یا دوسری چوٹیں کمر درد کا باعث بن سکتی ہیں۔ ایسی حالت میں آرام کرتے ہوئے بھی درد کا احساس ہوتا ہے۔٭بعض اوقات بخار اور وزن میں کمی بھی اس حالت میں لاحق ہو سکتی ہے۔

متعلقہ شخص کے لئے ضروری ہے کہ فوری طور پر کسی قریبی فیزیوتھراپسٹ یا کسی دوسرے معالج سے رجوع کرے ۔ بعض عام وجوھات جنکی وجہ سے کمر درر ہو سکتی ہے درجِ ذیل ہیں۔

٭کھنچاؤ اور ہلکے زخم٭موٹاپا٭عمر میں زیادتی۔

مندرجہ ذیل علامات ظاہر ہونے پر فوری طور پر اپنے معالج کے پاس جائیں۔

٭ ایسا درد جو شدت کے ساتھ زیادہ ہو رہا ہو٭ ایسا درد جو روز مرہ کے کاموں کو کرنے میں رکاوٹ بن جائے ٭کمزوری، بے حسی، جسم کے کسی حصے کا سن ہونا، پیشاب اور پاخانے میں خرابی۔

 احتیاطی تدابیر:

استعداد سے زیادہ وزنی چیز کو مت اٹھائیں حتی ہلکی چیز کو اٹھاتے ہوئے بھی مناسب طریقے سے اٹھائیں۔ وزن اٹھاتے ہوئے مندرجہ ذیل باتوں پر عمل کریں۔٭وزن بلند کرنے سے پہلے اپنے جسم کے پٹھوں کو کچھ وقت کے لئے حرکت دیں اور کھینچیں۔٭ کوشش کریں کہ تھوڑی بہت وزنی چیزوں کو جلدی میں نہ اٹھائیں۔

٭ اپنے کندھے سے بلند چیز کو اٹھانے کے لیے سیڑھی کا استعمال کریں۔٭ چیز اٹھانے ہوئے جسم کو اس کے نزدیک کریں، فاصلے سے چیز کو مت اٹھائیں۔٭ دونوں پاؤں کا درمیانی فاصلے کندھوں کے فاصلے کے برابر رکھیں۔٭ چیز کو زمین پر رکھتے ہوئے خم ہونے سے پرہیز کریں اس کی بجائے بیٹھ جائیں اور پھر چیز کو زمین پر رکھیں۔٭ وزنی چیزوں کو ادھر اُدھر منتقل کرتے ہوئے بہتر ہے کہ کسی قریبی فرد سے مدد لے لیں۔

کمر درد میں ورزش کے فائدے:

ورزش اگر درست طریقے سے فیزیوتھراپسٹ ڈاکٹر کے مشوروں کے مطابق کی جائے تو بے حد مفید ثابت ہو سکتی ہے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ بعض ورزشیں آپ کی کمر درد کو شدید کر دیں۔ اس لئے ورزش شروع کرنے سے پہلے کسی فیزیوتھراپسٹ سے لازمی طور پر رجوع کریں۔

ایسی ورزش جس میں چوٹ لگنے کا خطرہ کم ہوتا ہے کمر درد کے لئے بیحد مفید ہے، مثال کے طور پر پیدل واک ،سائیکل سواری اور تیراکی وغیرہ وغیرہ۔ اگر کمر کے پٹھے جکڑے ہوئے ہوں تو ایسی حالت میں ورزش کرنے سے پہلے گرم پانی سے غسل بے حد مفید ہوتا ہے۔ ورزش کرتے ہوئے لباس کھلا اور آرام دہ پہنیں اور کھیلوں کے لئے مخصوص جوتوں کا استعمال کریں۔ یاد رکھیں ہر وہ ورزش جو باعث درد ہو یا درد میں شدت کا باعث بنے اسے فوری طور پر چھوڑ دیں۔


ایسے مردو خواتین جن کی کمر یا ریڑھ کی ہڈی میں کسی بھی وجہ درد ہوتو وہ یہ درج ذیل نسخہ استعمال کریں ، انشاء اللہ چند دنوں کے استعمال سے پرانے سے پرانا کمردرد بھی ٹھیک ہوجائے گا ۔
نیز یہ نسخہ مردو خواتین کے تمام پوشیدہ امراض میں انتہائی مفید ہے ۔

اس نسخہ کو بنانے کے لیے درج ذیل اجزاء درکار ہیں
اسغن
سفید موسلی
کیکر کی پھلیاں
سورنجان شیرین
کمر کس
بادام
پرانا گڑ (تین سے چار سال پرانا)

بنانے کا طریقہ :
تمام اجزاء کو ہم وزن پیس کرپاؤڈر بنالیں۔

طریقہ استعمال :
صبح و شام نیم گرم دودھ کے ساتھ استعمال کریں ۔

یہ نسخہ وزن کے حساب سے استعمال کرنا ہے جیسے
50کلوتک جن کا وزن ہے وہ آدھ چائے کا چمچ استعمال کریں ۔
65کلوتک جن کا وزن ہے وہ ایک چائے کا چمچ استعمال کریں ۔
65کلو سے زائد وزن والے ایک کھانے کا چمچ استعمال کریں۔




پیر، 6 جولائی، 2020

ایک سچی کہانی ایک ایسے شخص کی جس نے ایک نماز پڑھنے والے شخص سے دریافت کیا کہ کیا ہوگا اگر مرنے کے بعد ہمیں معلوم ہوکہ نہ ہی جنت و جہنم کا وجود ہے نہ ہی کوئی سزا اور جزا ہے پھر تم کیا کروگے۔۔۔

ایک سچی کہانی ایک ایسے شخص کی جس نے ایک نماز پڑھنے والے شخص سے دریافت کیا کہ کیا ہوگا اگر مرنے کے بعد ہمیں معلوم ہوکہ  نہ ہی جنت  و جہنم کا وجود ہے نہ ہی کوئی سزا اور جزا ہے پھر تم کیا کروگے۔۔۔ ؟
اس کا جو جواب ملا وہ بہت ہی حیران کن اور تعجب خیز ہے لیجئے پوری کہانی آپ کے پیش 
:خدمت ہے


   کہتے ہیں سنہ 2007 کی بات ہے لندن کے ایک عربی ریسٹورینٹ میں ہم لوگ مغرب کی نماز سے تھوڑی دیر پہلے ڈنر کےلئے داخل ہوئے 
 ہم لوگ ہوٹل میں بیٹھے اور ویٹر آڈر لینے کے لئے آگیا میں نے مہمانوں سے چند منٹ کے لئے اجازت طلب کی اور پھر واپس آگیا اتنے میں مہمانوں میں سے ایک شخص نے سوال کیا ڈاکٹر صاحب آپ کہاں گئے تھے آپ نے تو بڑی تاخیر کردی کہاں تھے۔۔۔؟
میں نے کہا ! میں معذرت خواہ ہوں  در اصل میں نماز پڑھ رہا تھا 
اس نے مسکراتے ہوئے کہا آپ اب تک نماز پڑھتے ہیں۔۔؟ میرے بھائی آپ تو قدامت پسند ہیں 
میں نے بھی مسکراتے ہوئےپوچھا قدامت پسند۔۔؟ وہ کیوں ؟ کیا اللہ تعالی صرف عربی ممالک میں ہے، لندن میں نہیں ہے؟
اس نے کہا!  ڈاکٹرصاحب میں آپ سے کچھ سوالات کرنا چاہتا ہوں اور آپ سے یہ درخواست کرتا ہوں کہ آپ اپنی جس کشادہ ظرفی کیلئے معروف ہیں اسی  کشادہ قلبی سے مجھے تھوڑا سا برداشت کریں گے
میں نے کہا: جی مجھے تو بڑی خوشی ہوگی لیکن میری ایک شرط ہے 
اس نے کہا !  جی فرمائیں 
میں نے کہا !  اپنے سوالات مکمل کرلینے کے بعد تمہیں ہار یا جیت کا اعتراف کرنا پڑے گا ٹھیک ہے۔۔۔ ؟
اس نے کہا ٹھیک ہے مجھے منظور ہے اور یہ  رہا میرا وعدہ 
میں نے کہا !  چلو بحث شروع کرتے ہیں ۔۔۔ فرمائیں۔۔۔!
اس نے کہا !  آپ کب سے نماز پڑھ رہے ہیں۔۔۔؟ 
میں نے کہا سات سال کی عمر سے میں نے اس کو سیکھنا شروع کیا اور نو سال کی عمر میں پختہ کرلیا تب سے اب تک کبھی نماز نہیں چھوڑا اور آئندہ بھی ان شاء اللہ نہیں چھوڑوں گا۔ 
اس نے کہا ٹھیک ہے۔۔۔!  مرنے کے بعد اگر آپ کو یہ معلوم ہو کہ نہ جنت و جہنم کا وجود ہے نہ  ہی کو ئی جزا وسزا  ہے پھر آپ کیا کروگے ۔۔۔؟
میں نے کہا !  تم سے کئے گئے عہد کے مطابق پوری کشادہ قلبی سے تمہارے سوالات کا آخر تک جواب دوں گا۔
فرض کریں نہ ہی جنت وجہنم کا وجود ہوگا نہ ہی کوئی جزا وسزا ہوگی تو میں ہرگز ہی کچھ نہ کروں گا اس لئے کہ  در اصل میرا معاملہ ایساہی ہے جیسا کہ علی بن ابو طالب رضی اللہ عنہ نے کہا تھا۔۔۔!
  "الہی میں نے تیرے عذاب کے خوف اور جنت کی آرزو میں تیری عبادت نہیں کی ہے بلکہ میں نے اس لئے تیری عبادت کی ہے کیونکہ تو عبادت کے لائق ہے۔
اس نے کہا ! اور آپ کی وہ نمازیں جس کو دسیوں سال سے آپ پابندی کے ساتھ پڑھتے آرہے ہیں پھر آپکو معلوم ہو کہ نمازی اور بے نماز دونوں برابر ہیں جہنم نام کی کوئی چیز نہیں ہے پھر کیا کریں گے 
میں نے کہا !  مجھے اس پر بھی کچھ پچھتاوا نہیں ہوگا کیونکہ کہ ان  نمازوں  کو ادا کرنے میں مجھے صرف چند منٹ ہی لگتے ہیں چنانچہ میں انھیں جسمانی ورزش  سمجھوں گا
 اس نے کہا !  اور روزہ خصوصاً لندن میں کیونکہ یہاں روزے کا وقفہ ایک دن میں 18گھنٹے سے بھی تجاوز کرجاتا ہے۔۔۔ ؟
میں نے کہا !  میں اسے روحانی ورزش سمجھوں گا چنانچہ وہ میری روح اور نفس کے لئے اعلی طرز کی ورزش ہے اسی طرح اس کے اندر صحت  سے جڑے بہت سارے  فوائد بھی ہیں جس کا فائدہ میری زندگی ہی میں مجھے مل چکا ہے اور  کئی  بین الاقوامی غیر اسلامی اداروں کابھی یہ ماننا ہے کہ کچھ وقفے تک کھاناپینا بند کرنا جسم کیلئے بہت مفید اور نفع بخش ہے۔
اس نے کہا !  آپ نے کبھی شراب پی ہے۔۔۔؟
میں نے کہا !  میں نے اس کو کبھی ہاتھ تک نہیں لگایا 
اس نے تعجب سے کہا ! کبھی نہیں۔۔۔؟ 
میں نے کہا ! کبھی نہیں۔
اس نے کہا ! اس زندگی میں اپنے آپ کو شراب نوشی کی لذت اور اس کے خمار  کے سرور سے محرومی کے بارے میں کیا کہیں گے اگر آپ لئے وہی ظاہر ہوا جو میں نے فرض کیا ہے۔۔۔؟ 
میں نے کہا ! شراب کے  اندر  نفع  سے زیادہ  نقصان  ہے اور  میں سمجھوں گا کہ میں نے اپنے آپ کو اس  نقصان دہ چیز سے بچالیا ہے اور  اپنے  نفس  کو اس سے دور رکھا ہے چنانچہ  کتنے  ہی لوگ ایسے ہیں جو  شراب کی وجہ سے بیمار ہوگئے اور  کتنے ہی  ایسے ہیں جنھوں نے شراب کی وجہ سے اپنا گھربار  مال  واسباب سب تباہ وبرباد کرلیا ہے۔ 
 اسی طرح  غیر اسلامی اداروں کےعالمی رپوٹ کو دیکھنے سے  بھی یہ پتہ چلتا ہے کہ وہ بھی شراب کے اثرات اور اس کو لگاتار پینے کے انجام سے متنبہ کرتی ہے۔
اس نے کہا ! حج وعمرہ کا سفر ، جب موت کے بعد آپ کو معلوم ہوگا  کہ اس طرح کی کوئی چیز نہیں ہے اور اللہ تعالی ہی موجود نہیں ہے۔۔۔؟ 
میں نے کہا ! میں عہد کے مطابق چلوں گا اور  پوری کشادہ ظرفی سے تمہارے سوالات کا جواب دوں گا۔
میں حج وعمرہ کے سفر کو ایک خوبصورت  تفریحی سفرسے تعبیر کرونگا جس کے اندر  میں نے حد درجے کی فرحت وشادمانی محسوس کی اور اپنی روح کوآلائشوں سے پاک و صاف کیا جس طرح تم نے اپنے اس سفر کے لئے کیا ہے تاکہ تم ایک اچھا وقت گزار سکو اور اپنے عمل کے بوجھ اور معمولات زندگی کی تھکان کو دور کرکے اپنی روح کو تازگی فراہم کرسکو۔
    وہ میرےچہرے کو کچھ دیر  تک خاموشی سے دیکھتا رہا پھر گویا ہوا ! ”آپ کا بہت بہت شکریہ کہ آپ نے میرے سوالات کو بڑی کشادہ قلبی کے ساتھ برداشت کیا۔“
میرے سوالات ختم ہوئے اور میں آپ کے سامنے اپنی ہار تسلیم کرتا ہوں۔
میں نے کہا ! تمہارا کیا خیال ہے تمہارے ہار تسلیم کرنے کے بعد میرے دل کی کیا کیفیت ہوگی۔۔۔ ؟
اس نے کہا :یقیناً آپ بہت خوش ہوں گے 
میں نے کہا ! ہرگز نہیں بلکہ اس کے بلکل الٹا۔۔۔میں بہت دکھی ہوں 
اس نے تعجب سے کہا ! دکھی۔۔۔ ؟کیوں۔۔۔؟
میں نے کہا !  اب تم سے سوال کرنے کی میری باری ہے 
اس نے کہا ! فرمائیں۔۔۔۔!
میں نےکہا: تمہاری طرح میرے پاس ڈھیر سارے سوالات نہیں ہیں صرف ایک ہی سوال ہے وہ بھی بہت سادہ اور آسان 
اس نےکہا :وہ کیا ؟
میں نے کہا :میں نے تمہارے سامنےواضح کردیا ہے کہ تمہارے مفروضہ کے واقع ہونے کے بعد بھی میں کسی طرح کے گھاٹے میں نہیں ہوں اور نہ ہی اس میں میرا کسی قسم کا نقصان ہے ، لیکن میرا وہ ایک آسان  سوال یہ ہے کہ تمہارا اس وقت کیا ہوگا اگر حالات تمہارے مفروضہ کےبرعکس ظاہر ہوئے یعنی موت کے بعد تمہیں معلوم ہو کہ اللہ  تعالی بھی موجود ہے جنت و جہنم بھی ہے سزا وجزا بھی ہے اور قرآن کے اندر بیان کئے گئے سارے مشاہد و مناظر بھی ہیں پھر تم  اسوقت کیا کروگے۔۔۔ ؟
      وہ میری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر خاموشی کے ساتھ دیر تک دیکھتا رہا ، اور پھر ویٹر نے ہماری میز پر کھانا رکھتے ہوئے ہماری خاموشی کو توڑا 
میں نے اس سے کہا ! مجھے ابھی جواب نہیں چاہئے کھانا حاضر ہے ہم کھانا کھائیں اور جب تمہارا جواب تیار ہوجائیگا توبراہ مہربانی  مجھے خبر کردینا ہم کھانے سے فارغ ہوئے اور مجھے اس نے کوئی جواب نہیں دیا اور میں نے بھی اس وقت اس کو جواب کے لئے کوئی تکلیف نہیں دی ۔۔۔ ہم بہت ہی سادگی کے ساتھ جدا ہوگئے 
ایک مہینہ گزرنے کے بعد اس نے مجھ سے رابطہ کیا اور اسی ریسٹورینٹ میں ملاقات کا مطالبہ کیا۔
ریسٹورینٹ میں ہماری ملاقات ہوئی ہم نے ایک دوسرے سے ہاتھ ملایا کہ اچانک اس نےمیرے کندھے پر اپنا سر رکھ کر مجھے اپنی باہوں میں پکڑ کر رونے لگا، میں نے اپنا ہاتھ اس کی پیٹھ پر رکھا اور پوچھا کیا بات ہے تم کیوں رو رہے ہو۔۔۔؟
اس نے کہا ! میں یہاں آپ کا شکریہ ادا کرنے اور اپنے جواب سے آپ کو باخبر کرنے لئے آیا ہوں 
بیس سال سے بھی زیادہ عرصہ تک  نماز سے دور رہنے کے بعد اب میں نماز پڑھنے لگا ہوں آپ کے جملوں کی صدائے بازگشت میرے ذہن ودماغ میں بلا توقف گونجتی ہی رہی اور میں نیند کی لذت سے محروم  ہوتا رہا۔ 
آپ نے میرے دل ودماغ اور  جسم  میں آتش فشاں چھوڑ دیا تھا اور وہ میرے اندر اثر کر گیا 
مجھے احساس ہونے لگا کہ جیسے میں کوئی اور انسان ہوں اور ایک نئی روح میرے جسم کے اندر حرکت کر رہی ہے ایک بے مثال قلبی سکون بھی محسوس کر رہا ہوں۔ 
میں نے کہا :ہوسکتا ہے جب  تمہاری بصارت نے تمہاراساتھ  چھوڑ دیا  ہو تب ان جملوں نے تمہاری بصیرت کو بیدار کردیا ہو۔
اس نے کہا ! بالکل ایسا ہی ہے ، یقینا  جب میری بصارت  نے میرا ساتھ چھوڑ دیا توان جملوں نے میری بصیرت کو بیدار کر دیا۔

جمعرات، 2 جولائی، 2020

ہارٹ اٹیک, کولیسٹرول اور بلڈ پریشر سے محفوظ رکھنے والا پھل۔ کھجور کے فوائد Date's benifits




ہارٹ اٹیک, کولیسٹرول اور بلڈ پریشر سے 
محفوظ    رکھنے والا پھل



کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا کا مفید ترین پھل کونسا ہے؟
 کھجور ۔ ۔ ۔ ہاں جی کھجور ایک ایسا پھل ہے جس میں صحت کے بہت سارے مسائل کا حل موجود ہے۔ کولیسٹرول، ہارٹ اٹیک اور بلڈپریشر سے بچاؤ کے لئے کھجور بہترین ہے۔
اپنی غذائیت کی بناء پرکھجور پورے جسم کو توانائی بخشتی ہے۔

:کھجور کے فوائد


کولیسٹرول لیول بہتر بناتی ہے🔹
کھجور کے استعمال سے جسم میں کولیسٹرول کافی حد تک کم کیا جاسکتاہے۔یہ ناصرف کولیسٹرول لیول کو کم کرتی ہے بلکہ خون کی نالیوں کو صاف کرتی ہے اور بلڈ کلوٹنگ اور دل کے امراض سے بچاتی ہے۔

 وزن کو کنٹرول میں رکھتی ہے🔹
روزانہ نہار منہ کھجور کھانے سے جسم کی زائد چربی کو جلانے میں مدد ملتی ہے۔کھجور میں کولیسٹرول تو نہیں ہوتا لیکن شکر کی وافر مقدار ہوتی ہے اس لئے ضروری ہے کہ اسے مناسب مقدار میں لیا جائے۔

 ڈائریا سے بچاتی ہے🔹
کھجور میں ایک منرل پوٹاشئیم موجود ہے جونظام ہضم کو بہتر بناتا ہے۔اس طرح کھجور ڈائریا اور ہاضمے کے دوسرے مسائل سے بچاتی ہے۔

 قبض سے بچاؤ🔹
ڈائریا کے ساتھ،کھجور قبض کو بھی دور کرتی ہے۔چند کھجوریں رات بھر کے لئے پانی میں بھگودیں اور صبح کے وقت کھا لیںاس سے آپ کا ہاضمہ درست ہوگا اور قبض کی شکایت دور ہو جائے گی۔

 دل کو تقویت دیتی ہے🔹
کچھ کھجوریں رات بھر کے لئے پانی میں بھگو دیںاور صبح کو کھالیںیہ دل کو قوت بخشنے کے ساتھ دل کے باقی امراض سے بھی محفوظ رکھتی ہے۔

 اسٹروک سے بچاتی ہے🔹
کھجور میں پوٹاشئیم کی وافر مقدار موجود ہے جو نروز کی کارکردگی کوبہتر بناکر اسٹروک سے بچاتی ہے۔روزانہ۴۰۰ملیگرام پوٹاشئیم کااستعمال دل کو صحت مند رکھنے اوراسٹروک سے بچانے کے لئے کافی ہے۔ اس لئے کھجور کو اپنی روزانہ کی غذا میں ضرور شامل کیجئے۔

آئرن سے بھر پور🔹
کھجور میں آئرن بھی وافر مقدار میں موجود ہے۔جو بچوں، حاملہ خواتین اورانیمیاء کے مریضوں کے لئے مفید ہیں ۔۱۰۰ گرام کھجومیںراعشاریہ ۹ملی گرام آئرن موجود ہے۔جو ہماری روزانہ ضرورت کا ۱۱فیصد ہے۔انیمیاء کو دور کرنے کے لئے آئرن اہم کردار ادا کرتا ہے۔یہ خون میں ریڈ سیلز اور ہیموگلوبن بناتا ہے۔یہ دونوں چیزیں صحت کے لئے نہایت ضروری ہیں ۔

 ہائی بلڈ پریشر🔹
جن لوگوں کو ہائی بلڈ پریشر کا مسئلہ رہتا ہے ان کے لئے بھی کھجور بہترین ہے۔کھجور میں وافر مقدار میں پوٹاشئیم موجود ہے جبکہ سوڈیم بالکل نہیں ہے۔۵ سے ۶ کھجوروں میں ۸۰ گرام تک پوٹاشئیم موجود ہے۔یہ خون کی نالیوں کو کھول کر دوران خون بہتر بناتا ہے۔بلڈ پریشر کو کم کرنے کے لئے ۳۷۰ ملی گرام میگنیشیئم کی ضرورت ہوتی ہے۔

جیسا کہ آپ جان گئے ہیں کہ کھجور آپ کی صحت کے لئے 6 قدر مفید ہے اس لئے اسے اپنی خوراک میں ضرور شامل کریں ۔کھجور کا مستقل استعمال دل کو کسی بھی نقصان سے بچاتا ہے اورہاضمہ درست رکھتا ہے جس سے صحت پر اچھا اثر پڑتا ہے۔


ائیر کنڈیشنر کی ٹھنڈک کی پیمائش ٹن میں کیوں کی جاتی ہے۔۔۔۔۔۔۔؟

  ائیر کنڈیشنر کی ٹھنڈک کی پیمائش ٹن میں کیوں کی جاتی  ہے۔۔۔۔۔۔۔؟ پاکستان میں گرمی آ نہیں رہی بلکہ آچکی ھے اور آپ میں سے بہت سے دوست گھروں ...