برطانیہ، امریکہ اور کینیڈا نے روس پر کورونا ویکسین کی تحقیق کو ہیک کرنے کا الزام لگا دیا
تینوں حکومتوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ ’اے پی ٹی 29‘ نامی ہیکنگ گروپ یقینی طور پر روسی انٹیلی جنس سے منسلک ہے اور ان کے لئے کام کر رہا ہے، غیر ملکی خبر رساں ادارہ
(17 july 2020)
برطانیہ، امریکہ اور کینیڈا نے روس پر کورونا ویکسین کی تحقیق ہیک کرنے کا الزام عائد کر دیا ہے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق تینوں حکومتوں نے انگلیاں اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ ’اے پی ٹی 29‘ نامی ہیکنگ گروپ یقینی طور پر روسی انٹیلی جنس سے منسلک ہے اور ان کے لئے کام کر رہا ہے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق ان الزامات کے بعد تینوں ممالک کے ماسکو کے ساتھ تعلقات خراب ہو گئے ہیں۔
اس حوالے سے برطانیہ کے ’نیشنل سائبر سکیورٹی سینٹر‘ (این سی ایس سی) اور کینیڈا کی ’کمیونیکیشن سکیورٹی سٹیبلشمنٹ‘ (سی ایس ای) کا کہنا ہے کہ ’اے پی ٹی 29‘ ایک سائبر جاسوس گروپ ہے جو یقینی طور پر روسی انٹلیجنس سروس کا حصہ ہے۔ تاہم دوسری جانب روس نے فوری طور پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ان تمام الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔
اس حوالے سے مزید کہا گیا ہے کہ اس بات کی تائید امریکہ نے بھی کی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ اس ہیکنگ گروپ نے 2020 میں اے پی ٹی 29 نے کینیڈا، امریکہ اور برطانیہ میں کورونا وائرس کی ویکسین پر تحقیق کرنے والی مختلف تنظیموں کو نشانہ بنایا ہے جس کے بعد اس سے متعلق معلومات چوری کی ہیں۔ اس حوالے سے تینوں ممالک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ روس اس حوالے سے ابھی مزید معلومات حاصل کرنے کی کوشش کرتا رہے گا کیونکہ روسی وبائی امراض سے متعلق انٹیلی جنس سوالات کے جوابات ڈھونڈ رہے ہیں۔
ایک الگ بیان میں امریکی قومی سلامتی ایجنسی نے ان الزامات کو دہراتے ہوئے کہا کہ اے پی ٹی 29 انٹیلی جنس معلومات کے حصول کے لیے سرکاری، سفارتی، تھنک ٹینک، ہیلتھ کیئر اور توانائی کے اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے متعدد طریقے اور تکنیک کا استعمال کرتی ہے۔ خیال رہے کہ چین سے شروع ہونے والے کورونا وائرس نے اس وقت پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جس کے بعد ہر گزرتے دن کے ساتھ اس کی تباہی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
(17 july 2020)
دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 1 کروڑ 36 لاکھ 96 ہزار 738 تک جا پہنچی ہے جبکہ اس موذی وائرس سے ہلاکتیں 5 لاکھ87ہزارہو گئیں۔کورونا وائرس کے دنیا بھر میں 49 لاکھ 54 ہزار 292 مریض اسپتالوں، قرنطینہ مراکز میں زیرِ علاج اور گھروں میں آئسولیشن میں ہیں، جن میں سے 59 ہزار 634 کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 81 لاکھ 55 ہزار 561 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں